
میں لفظ معجزے سے نا آشنا تو نہیں ہوں لیکن ہر بار میرا ذہن مجھ سے ایک ہی سوال کرتا ہے اللّلہ تعالیٰ کیا معجزے ہم گنھگاروں کیلئے بھی ہوتے ہیں؟ اور میں ناچاہتے ہوئے بھی اس سوال میں الجھ جاتی ہوں یا شاید میں اس سوال کے جواب سے ڈرتی ہوں لیکن آخر کب تک اللّلہ تعالیٰ؟ میں جانتی ہوں آپ رب کریم ہیں میں یے بھی جانتی ہوں آپ سے برھ کر کوئ مجھ سے محبت نہی کرتا لیکن پھر میرے گناہ مجھے خوف دلاتے ہیں,میرا نفس مجھے جنجھورتا ہے,ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے شیطان مجھ پر ہنس رہا ہو, اور مجھے بتا رہا ہو کہ معجزے صرف صراطِ مستقیم پے چلنے والوں کیلئے ہوتے ہیں,معجزے گنھگاروں کیلئے نہیں ہوتے لیکن اللّلہ تعالیٰ میں نے تو یے بھی سنا ہے کہ آپ کی رحمت آپ کے غضب پے غالب ہے آپ اپنے بندوں سے ستّر ماؤں سے زیادہ محبت کرتے ہیں ہماری تنہائ میں نکلے ہوئے آنسو سے لیکر ہمارے زبردستی کے قہقہوں تک آپ ہمارے دل کے ہر حال سے واقف ہیں . الللہ تعالیٰ ہم گناہوں کو چاہتے ہوئے بھی نہیں چھور پاتے اور میرے نزدیک گناہوں کو چھور دینا کسی معجزے سے کم تو نہیں .لیکن میں نہیں جانتی کہ وہ آواز کس کی تھی کم سے کم نفس امارہ کی نہیں تھی جو مجھے بتارہی تھی یا شاید سوال کیا جارحا تھا کہ کبھی رات کی تنہائ میں الللہ سے اس کی محبت کا سوال کیا ہے, کبھی تحجد میں دنیا کو ایک کونے میں رکھ کر الللہ سے نور مانگا ہے؟نہیں نا بس یقین جانو وہ تمھارے گناہوں کو اپنی محبت سے چھپالے گا کیونکہ اللّلہ کی محبت لا فانی ہے جس کی کوئ انتہا نہیں اور وہ تمھارے تمام گناہوں کے باوجود معجزوں کے دروازے کھول دے گا, لا حاصل کو حاصل بنا دے گا, نا ممکن کو ممکن میں بدل دے گا وہ تو در حقیقت تمھارے انتظار میں ہے کہ کب تم اُس کی طرف رجوع کرو اور وہ اپنی محبت میں ڈھانپ لے تو جب تم خودکو تنہا پاؤ کو اورحقیقت کو بدلنا ناممکن لگے تو رات کے آخری پہر اس رب کائنات کے سامنے سجدہ ریز ہوجانا
You must be logged in to post a comment.